تعبیرخواب
آسمان
حضر ت دا نیا ل علیہ السلا م نے فر مایا ہے ۔ اگر کوئی شخص خواب میں اپنے آپ کو پہلے آسما ن میں دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کی مو ت نز دیک آئی ہے اور اگر دوسر ے آسما ن میں دیکھے تو دلیل ہے کہ علم و دانش حا صل کر ے گا۔ اور اگر تیسر ے آسما ن میں دیکھے تو دلیل ہے کہ دنیا میں عز ت اور اقبال پائے گا۔ اور اگر چو تھے آسمان میں اپنے آپ کو دیکھے تو دلیل ہے کہ بادشاہ کا دوست اور مقر ب ہو گا۔ اور اگر اپنے آپ کو پانچویںآسما ن پر دیکھے تو دلیل ہے کہ ہیبت (ہیبت :ڈر ، خو ف ، روزی ، دولت) اور تر س (تر س : ڈر، خو ف ) اور خو ف پائے گا۔ اگر اپنے آپ کو چھٹے آسمان میں دیکھے تو دلیل ہے کہ بخت ( بخت : نصیبہ ، روزی، دولت ) اور دولت اور نیکی پا ئے گااور اگر اپنے آپ کو پہلے آسمان پر دیکھے اور دروازبند پائے تو دلیل ہے کہ اس کے کام کسی بز ر گ مر د کی و جہ سے بستہ(بستہ ہو جائیں گے: رک جائیں گے) ہوجائیں گے اور اگر دیکھے کہ آسمان پر نگا ہ نہیں کر سکا ہے اور سر نیچے ڈالا ہوا ہے تو دلیل ہے کہ بز ر گ مر د کے دیدار سے علیحد ہ ہو گا۔ اگر دیکھے کہ فر شتے آسما ن سے اتر کا اس کے پاس سے گز رتے ہیں تو دلیل ہے کہ اس پر علم و حکمت کے دروازے کھل جائیں گے۔
حضر ت ابن سیر ین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کو ئی اپنے آپ کو آسما ن پر دیکھے تود لیل ہے کہ سفر کرے گااور اس میں دنیا کی عز ت حاصل ہو گی اور اور اگر دیکھے کہ آسما ن (آسما ن کی فضا میں اڑتا ہے : آسما ن اور زمین کے درمیا ن اڑتا ہے )کی فضا میں اڑتا ہیتو دلیل ہے کہ نعمت اور بر کت کے ساتھ سفر کرے گااور اگر دیکھے کہ سید ھا اڑتا جاتا ہے تاکہ آسمان پر پہنچے تو دلیل ہے کہ نقصا ن اور ر نج دیکھے گا۔
اگر دیکھے کہ آسمان پر اس نیت سے گیا ہے کہ پھر زمین پر نہ آئے گا تو دلیل ہے کہ بز ر گی اور با دشاہی پا ئے گا ۔ اور بڑ ا کام کر ے گااور اگر دیکھے کہ آسما ن سے بانگ اور آواز سنتا ہے تو خیر اور سلامتی کی دلیل ہے اور اگر دیکھے کہ آسما ن سے کو ئی پر ند ہ اس کے ساتھ بات کرتا ہیتو اس امر کی دلیل ہے کہ وہ خو ش و خر م ( خو ش و خر م : راضی) ر ہے گا۔
حضر ت کرمانی رحمتہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر خواب میں دیکھے کہ وہ آسمان پر عمارت بنا تا ہے جیسے زمین پر بناتے ہیں تو دلیل ہے کہ اس کی مو ت قر یب ہے اور اگر دیکھے کہ دنیا کی بنیاد کی طر ح اینٹ اور مٹی اورگچ اور اینٹوں سے آسما ن پر عمارت بنا تا ہے تو دلیل ہے کہ خداوند خواب دنیا میں مغر ور ہو گا اور اگر دیکھے کہ آسما ن سے بارش کی طر ح شہد بر ستا ہے تو دلیل ہے کہ لوگو ں کی خیرو نعمت (خیر و نعت اور غنیمت حاصل ہو گی : بر کت ہو گی اورمال و دولت ملے گی) اور غنیمت حا صل ہو گی اور اگر دیکھے کہ آسمان سے ریت یا خا ک بر ستی ہے۔اگر تھو ڑی بر سی ہے تو نیکی ہے اگر بہت بر سی ہے تو بر ی ہے۔
اگر دیکھے کہ آسما ن سے بچھو یا سانپ یا پتھر بر ستے ہیں تو یہ اس امر کی دلیل ہے کہ اس ملک میں عذا ب خد ا نا زل ہو گا اور اگر دیکھے کہ اپنے آپ کو آسما ن پر لٹکادیا ہے تو دلیل ہے کہ اس کا مرتبہ بلند ہو گا ۔
حضر ت جابر مغر بی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر دیکھے کہ ساتویں آسمان پر گیا ہے ۔ ایسی جگہ کہ جہا ں وہم بھی نہیں جاسکتا اور نیچے نہیں آیا تو اس امر کی دلیل ہے کہ اس کی موت قر یب ہے اور انجام اچھا ہے اور اگر خوا ب میں دیکھنے والا نیک اورصا لح (صا لح : نیکو کار ) دیکھے کہ نیچے اتر آیا ہے ۔ تو دلیل ہے کہ راہ دین میں زا ہد (زاہد: پر ہیز گار ) اور پر ہیز گار ہوگا اور اگر صاحب خواب نیک اور پر ہیزگار نہیں ہے تو دلیل ہے کہ گنا ہو ں سے توبہ کرے گایا ہلا ک ہوگا۔
اگردیکھے کہ آسمان سے زمین پر آیا ہے تو دلیل ہے کہ رنج اور بیماری سے ہلا کت تک پہنچے گااور صحت وشفاپائے گا۔
اگر دیکھے کہ آسمان اور زمین کے درمیا ن بنیا د قبے یا محل جیسی ہے اور پتھر یا اینٹ کی نہیں ہے تو اس امر کی دلیل ہے کہ صاحب خواب علم و عمل مغر ور ہو گا۔ اور اگر دیکھے کہ آسمان کے دروازے کھلے ہیں تو دلیل ہے کہ اس سال دعا قبو ل ہو گی اور بارش بہت ہو گی اور پانی و افر ہو ں گے ۔ فر مان حق تعالیٰ ہے۔ ففتحنا ابو اب السماء بما منھمر و فجر نا الا ر ض عیر نا فا لتقی الما ء علی امر قد قئر (ہم نے آسما ن کے دروازے مو سلاد ھار پا نی سے کھو لے اور زمین کے چشمے پھو ٹے ۔ امر اند از ہ کئے ہو ئے کے مطابق پانی جمع ہو گیا)
اگر دیکھے کہ آسما ن کی طر ف سے کوئی ایک دروازہ اس کے واسطے یااس ملک کے لو گو ں کے واسطے کھو لا گیا ہے تولوگوں کی خیر اور نعمت (قبے :گنبد ) پر دلیل ہے ۔ خا ص کر اس کے دوستوں میں زیادہ اثر خیر (خیر اور نعمت : بھلا ئی اور بر کت ) ظاہر ہوگا اور اگر خواب میں دیکھے کہ آسما ن پر سے گر پڑا ہے تو یہ خد ا تعالیٰ کے غصہ کی دلیل ہے ۔
حضر ت اما م جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا ہے کہ اگر خواب میں آسمان کو سبز دیکھے تو دلیل ہے کہ اس ملک میں خیر (خیر و صلا ح: بھلا ئی اور بہتری ) و صلا ح اور امن ہوگا اور اگر سفید دیکھے تو دلیل ہے کہ اس جگہ رنج اور بیماری ہوگی۔اور اگر آسما ن کو سر خ دیکھے تو دلیل ہے کہ اس ملک میں جنگ اور خو نر یز ی ( خو نر یز ی : لڑا ئی ) ہو گی اور اگر دیکھے کہ آ سمان سیا ہ ہے تو اس امرکی دلیل ہے کہ اس ملک میں فتنہ (فتنہ عظیم : بڑا فساد) عظیم بر پا ہوگا۔ اور اگر دیکھے کہ آسمان معمو ل سے زیا دہ روشن ہے تو دلیل ہے کہ اس کو دین میں روشنی حاصل ہوگی۔
اگر دیکھے کہ اس کے بر ابر آسما ن کا دروازہ کھلا ہے تو دلیل ہے کہ خیر اور روزی کا دروازہ اس پر کھلے گااور عا لم اور حکیم ہو گا اور اس سے بہت لو گوں کو روزی پہنچے گی۔ اور اگر آسما ن میں سر خ نشان ستونوں جیسے دیکھے تو دلیل ہے کہ اس جگہ کے نیک لوگوں کو نصر ت حا صل ہوگی اور اگر دیکھے کہ وہ آسمان کی پر ستش کرتا ہے تو دلیل ہے کہ بے دین اور گمر اہ ہوگا۔
حضر ت اسماعیل اثعت رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی دیکھے کہ آسما ن سے پتھر بارش کی طر ح آتے ہیں تو اس امرکی دلیل ہے کہ اس مو ضع میں سخت عذاب پڑے گا۔
فرمان حق تعالیٰ ہے :وامطر نا علیھم حجارۃ من سجیل( اور ہم نے ان پر پکی ہوئی مٹی کے پتھر برسائے)
اور اگر دیکھے کہ آسمان سے گیہو ں اور جو بر ستے ہیں تو اس امر کی دلیل ہے کہ اس ملک میں رنگارنگ کی بے قیا س نعمت اور امن اور کسب معاش لوگوں کو حاصل ہوگا۔