تعبیرخواب

آفتا ب ( سورج)

حضر ت دانیا ل علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ خو اب میں آفتاب بادشاہ یا خلیفہ بز ر گوار ہوتا ہے۔اگر خواب دیکھے کہ اس نے آفتا ب کو آسما ن سے پکرڑا ہے یا اپنی ملکیت میں لیا ہے ۔ دلیل ہے کہ بادشاہی یابز ر گی پائے گا۔ یا بادشا ہ کا دوست اور مقرب (مقر ب ہو گا:نز دیکی ہو گی) ہوگا اور اگر دیکھے کہ خود آفتا ب ہوگیا ہے تو دلیل ہے کہ آفتا ب کے اندازے پر بادشاہ ہوگا ۔اگر بادشاہی کے اہل سے نہ ہو گا،تو اپنی ہمت کے برابر بز ر گی اور حشمت پائے گا ۔اور اگردیکھے کہ آفتا ب سے جنگ کرتا ہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ اس کے ساتھ جنگ اور خصو مت کرے گااور اگر دیکھے کہ آفتا ب کی جگہ چا ند قائم ہوگیا ہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ ہوگااور سلطنت بر قر ار رہے گی۔اور اگر دیکھے کہ آفتا ب سے نو ر لیتا ہے تو دلیل ہے کہ بڑے بادشاہ سے ملک لے گا۔ اور اگردیکھے کہ آفتا ب کوپکڑ ا ہے ، لیکن آسمان سے نہیں اوراس کی شعا ع اور نو ر بھی نہیں ہے اور تاریک و تیر ہ ہے تو غم سے نجا ت پائے گااور اگر دیکھے کہ آفتا ب تاریک اور سیا ہ ہے اور اپنی جگہ پر نہیں ہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ اپنے کامو ں میں محتا ج ہوگا۔
حضرت ابن سیر ین رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرما یا ہے کہ خوا ب میںآفتا ب بز ر گو ار بادشاہ ہوتا ہے اور چا ند وزیر ۔اور زہر ہ عورت اور عطا ردبادشاہ کا منشی اور مر یخ شاہی پہلوان اورباقی ستارے بادشاہی لشکر ہوتے ہیں ۔
حضرت جابر مغربی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ خواب میں آفتا ب باپ اور چاند ماں اور باقی ستا رے بھا ئی ہوتے ہیں ۔چنانچہ حق تعالیٰ نے اپنے پاک کلام میں حضر ت یو سف علیہ السلام کے قصے میں بیا ن فرمایا ہے :انی رایت احد عشر کو کبا والشمس و القمر رایتھم لی ساجد ین (میں نے خواب میں گیا رہ ستارے دیکھے اور آفتا ب اور چاند کو دیکھا ہے کہ مجھ کو سجدہ کرتے ہیں)
اور جو زیادتی اورکمی آفتا ب اور مہتاب اور ستاروں میں دیکھے تو ماں باپ اور بھا ئیو ں پر دلیل ہے ۔ اور اگر دیکھے کہ آفتا ب روشن اور پاکیزہ نکلا ہے اور اس کے گھر میں چمکا ہے تو دلیل ہے کہ اپنے خویشو ں میں سے عورت چا ہے گا۔ اور اگر دیکھے کہ ابر (ابر و غیر ہ :بادل وغیر ہ ) آفتا ب کے نو ر کو ڈھا نپتا ہے تودلیل ہے کہ بادشاہ کا حال خطر نا ک ہو گا اور اس کے احو ال خا ص کر جب آفتا ب کو کھلتا دیکھے بد ل جائیں گے اور اگر دیکھے کہ آفتاب سیا یء سے روشنی میںآیاہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ بیما ر ہو کر جلد ی شفاء (شفا پائے گا:صحت پائے گا) پائے گا۔
اگر دیکھے کہ آفتا ب کے جسم پر رسی یا دھا گہ لٹکا ہوا ہے اور اس نے اس پر ہاتھ ڈالا ہے تو دلیل ہے کہ اس کو بادشاہ سے مد اور قوت حاصل ہو گی اور اگر دیکھے کہ وہ رسی ٹو ٹ گئی ہے اور وہ گر پڑا ہے تو دلیل ہے کہ بز ر گی اور مر تبے سے گر جائے گا۔
اگر دیکھے کہ اس نے خواب میں آفتاب یا مہتا ب کو سجد ہ کیا ہے تو دلیل ہے کہ اس سے گنا ہ یا خطا ظا ہر ہوگی اور اگر دیکھے کہ آفتا ب یا ما ہتاب یا تمام ستارے ایک جگہ جمع ہیں اور ان کے نو ر کو لیتا ہے تو دلیل ہے کہ جہا ن کی بادشاہی حا صل کر ے گااورجہا ن کے سب بادشاہ اس کے تابع (تا بع ہو ں گے :ما تحت و فر مانبر دارہوں گے) ہوں گے ۔
اور اگر دیکھے کہ سورج چاند اور ستارے پکڑے ہیں اور سب سیا ہ ہیں تو اس امر کی دلیل ہے کہ خواب دیکھنے والا ہلاک ہوجائے گا۔ خا ص کر اگر ظالم اور ستمگر بھی ہے ۔
حضر ت کرمانی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر دیکھے کہ آفتاب کے درمیا ن سیا ہی کانقطہ ہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ کادل ملک میں مشغو ل ہوگا اوراگر دیکھے کہ دو آفتا ب آپس میں لڑتے ہیں تو دلیل ہے کہ دو بادشاہ آپس میں جنگ کریں گے اور اگر آفتا ب کو زمین پر اترا ہو ا بے نو ر دیکھے تو دلیل ہے کہ اس ملک کابادشاہ سلطنت سے معز ول ہو گااور ملک سے بے بہر ہ ہو گا ۔
اور اگر آفتا ب کو اپنے ہاتھ میں سیا ہ دیکھے تو دلیل ہے کہ بادشاہ اور خواب دیکھنے والا دونو ں غم میں متلا ہوں گے اور اگر دیکھے کہ آفتا ب کسی سوراخ میں گم ہو گیا ہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ مر ے گااور عام خلقت کو رنج و غم ہوگا۔ اور اگر دیکھے کہ آفتاب اور ستاروں کوکسی چیز نے چھپا لیا ہے تو دلیل ہے کہ باد شاہ لشکر سمیت دشمن سے شکست کھائے گا۔اور اگر دیکھے کہ آفتا ب کی پر ستش کر رہا ہے تو دلیل ہے کہ کسی بڑے بادشاہ کامقر ب (مقر ب :نز دیکی) ہو گا۔
حضر ت اسما عیل اثعث رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کو ئی شخص خواب میں دیکھے کہ اس کاچہر ہ آفتا ب کی طر ف ہے پھر آفتاب سے چہر ہ پھیر لیا ہے تو دلیل ہے کہ پہلے کافر تھا ، پھر مسلما ن ہو ا اور انجا م کار پھر کافر ہوجائے گا۔ اور اگر خوا ب میں دیکھے کہ آفتا ب کو پھر دیکھا ہے تو دلیل ہے کہ اس ملک کابادشاہ کسی باامید چیز سے رنج پائے گا ۔ اور ار آفتا ب کو اپنے ساتھ باتیں کرتے ہوئے دیکھے تو دلیل ہے کہ بادشاہ سے مرتبہ اورحشمت (حشمت پائے گا:دو بد بہ پائے گا)اور بز ر گی پائے گا۔
حضر ت جعفر صادق رضی اللہ تعا لیٰ عنہ نے فر مایا ہے کہ آفتا ب کو دیکھنے کی تعبیر آٹھ وجہ پرہے ۔اول ،خلیفہ ۔دوم ، سلطا ن بزرگ۔سوم، رئیس۔چہارم ، حا کم بزر گ ۔ پنجم ، عد ل بادشاہ ۔ ششم ، رعیت کافا ئدہ ۔ ہفتم ، مر دکے لئے عورت اور عورت کے لئے مرد۔ ہشتم ، نیک اور روشن کام ۔
اور یہ بھی آپ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی دیکھے کہ وہ آفتاب کو سجد ہ کرتاہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ اس پر مہر بانی کر کے اپنا مصا حب (مصاحب :دوست ) بنا ئے گا۔ مرتبہ بڑا ہوگا۔ ملک کے رئیس اور امیر عدل کریں گے اور صر ف آفتا ب کی شعاع کو دیکھنا اس کے بر عکس حکم رکھتا ہے ۔